تہران ۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان عوامی سطح پر پہلی بار بات چیت کی تہران نے تصدیق کی ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ خلیج فارس خطے میں دو مسلم ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی دونوں ممالک اور پورے خطے کے لیے مفاد میں ہے۔ ایران اس بات چیت کے نتائج کا انتظار کر رہا ہے، ہم دونوں ممالک کے درمیان موجود مسائل کے حل کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ہم اس سلسلے میں ہر ممکن کوشش کریں گے۔
گزشتہ ہفتے سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی پالیسی پلاننگ کے سربراہ راید کریملی نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ایران کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی قسم کے نتیجے کی بات کرنا قبل از وقت ہوگا۔ مذاکرات کا مقصد خطے میں کشیدگی کم کرنا ہے جس کے لیے سعودی عرب کو ضمانت چاہیے۔
اپریل کے آخر میں سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان نے روایتی حریف ایران سے مفاہمانہ رویہ اپناتے ہوئے کہا تھا کہ تہران سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ محمد بن سلمان نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایران کے حالات ابتر نہ ہوں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ ایران آگے بڑھے، خطے اور دنیا کو استحکام کی طرف لے جائے۔