پنڈ دادن خان ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ آج افغانستان، کشمیر، فلسطین سمیت عالمی ایشوز پر ہماری بات پوری دنیا میں سنی جا رہی ہے، وزیراعظم عمران خان صرف پاکستان کے نہیں، وہ اس خطے اور پوری مسلم امہ کے لیڈر ہیں، ہماری خوش قسمتی ہے کہ پاکستان کو مشکل وقت میں ایک ایسا لیڈر میسر آیا جو قومی و عالمی سیاست میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے، افغانستان میں پاکستان کا مثبت کردار پوری دنیا کے سامنے ہے، ملک کو سیاسی و معاشی پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے، امن ہوگا تو معیشت ترقی کرے گی، جمہوریت کی لڑائی لڑنے والی جماعتیں آمرانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں، پاکستان کے اندر ہماری تمام تر توجہ سکیورٹی اور معیشت پر ہونی چاہئے، للہ سے جہلم سڑک کی تعمیر سے علاقے میں ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت شجرکاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات نے پودا لگا کر علاقے میں شجرکاری مہم کا افتتاح بھی کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضلع جہلم پنجاب میں وزیراعظم کی بلین ٹری سونامی کے اہداف میں پورے پنجاب میں سب سے آگے ہے جس پر محکمہ جنگلات کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 75 لاکھ درخت ضلع جہلم میں لگائے جا چکے ہیں، 65 لاکھ حکومت اور 10 لاکھ نجی شعبہ کی جانب سے لگائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان صرف پاکستان کے لیڈر نہیں، وہ اس خطے اور پوری مسلم امہ کے لیڈر ہیں۔ ہماری خوش قسمتی ہے کہ پاکستان کو مشکل وقت میں ایک ایسا لیڈر میسر آیا جو قومی و عالمی سیاست میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج افغانستان، کشمیر یا فلسطین کا مسئلہ ہو ہماری بات پوری مسلم امہ اور دنیا میں سنی جا رہی ہے، افغانستان کی صورتحال میں پاکستان کا کردار پوری دنیا کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کے پاکستان پر گہرے اثرات مرتب ہوئے، اس جنگ میں ہمارے ہزاروں جوانوں نے قربانیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر بھارت کی ریشہ دوانیوں کا خاتمہ ہوا ہے، آج افغانستان امن کی جانب گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان شروع سے اس بات پر زور دیتے آئے ہیں کہ افغانستان میں فوجی حل سے امن قائم نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 2007میں پاکستان نے دنیا سے کہا کہ افغانستان میں طالبان کی حکومت اور القاعدہ کے خلاف کارروائی نہیں، بات چیت کا وقت ہے۔ 2011میں پاکستان نے دنیا کو پھر سمجھایا کہ افغانستان میں مذاکرات ہی بہترین حل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018میں جب عمران خان اقتدار میں آئے تو انہوں نے افغانستان کے مسئلہ کا حل بات چیت سے نکالنے پر زور دیا لیکن امریکہ نے ہماری بات سمجھنے میں تاخیر کی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج اگر افغانستان سے امریکی فوجوں کی واپسی ہوئی ہے اور وہاں ایک قطرہ خون کا نہیں بہا اس کا سہرا پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈر تھا کہ افغانستان سے ہزاروں افغان مہاجرین پاکستان کا رخ کریں گے کیونکہ ہماری معیشت اتنی مضبوط نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری کی حکومتوں نے دس سال تک پاکستان کے ساتھ جو کھلواڑ کیا اس کے نتیجے میں ہماری معیشت کمزور ہوئی، اگر مزید مہاجرین افغانستان سے آتے تو ہماری معیشت ان کا بوجھ برداشت نہیں کر سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کردار کی وجہ سے افغانستان میں پرامن تبدیلی آئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہماری تمام تر توجہ سکیوٹی اور معیشت پر ہونی چاہئے۔ وزیراعظم نے جو ایجنڈا دیا ہے اس پر ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی گروپ جو بہک گئے تھے اور حالات کی ریشہ دوانیوں کی نظر ہو گئے تھے، ہمیں ان کو موقع فراہم کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بہت کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں، جس طریقے سے وہاں سے ہندوستان کا صفایا ہوا ہے، اس کے بعد ضروری ہے کہ ان لوگوں کو واپس لائیں جو امن کی طرف آنا چاہتے ہیں تاکہ ملک میں امن و امان کی جڑیں مضبوط ہو سکیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ہمارے جوانوں نے اپنے سینوں پر گولیاں کھا کر پاکستان میں امن قائم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جو ایجنڈا پیش کیا ہے اس پر عمل کرتے ہوئے ہم ان گروپوں کو قومی دھارے میں واپس لانے میں مدد کریں گے جو پاکستان کے آئین اور قانون کو تسلیم کریں گے اور پاکستان کے ساتھ وفاداری کا عہد نبھائیں گے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان نے آگ اور خون کا دریا عبور کیا ہے، ہم نے ہزاروں شہادتیں دی ہیں، ہمیں اپنی لڑائی کو اگلی نسل تک نہیں لے کر جانا، اس کا خاتمہ کرنا ہے تاکہ ہماری توجہ معیشت کی استحکام کی طرف رہے ۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان جنم لے چکا ہے۔ بلاول اور مریم کو خطے کی پیچیدگیوں کا کیا معلوم۔ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک طرف جمہوریت کا راگ الاپتی ہیں اور دوسری جانب ان کی جماعتوں میں آمرانہ نظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کی واحد جمات ہے جس کا کراچی سے لیکر گلگت بلتستان تک ووٹ بینک ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں مہنگائی ضرور ہوئی ہے، شہروں میں تنخواہ دار طبقہ اس سے متاثر ہوا ہے لیکن دیہات میں صورتحال مختلف ہے، دیہی علاقوں میں فصلیں اچھی ہوئی ہیں، زمینوں کے ٹھیکے بڑھے ہیں، ہم شہروں میں تنخواہ دار طبقے کے مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں تسلسل کی ضرورت ہے، اس وقت پوری دنیا پاکستان کی قیادت کی طرف دیکھ رہی ہے۔ گزشتہ چند دنوں میں وزیراعظم عمران خان کو متعدد عالمی رہنمائوں نے فون کر کے افغانستان کے معاملات پر بات کی، وزیر خارجہ سے امریکہ میں کئی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ملاقات کی اور افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے پنڈ دادنخان کی ترقی کے لئے جو وعدے کئے تھے وہ پورے کر رہے ہیں، علاقے میں نہر کا وعدہ کیا تھا، ہم نے پہلے سال ہی نہر کے منصوبے کا آغاز کیا۔ 46 ارب روپے کا پراجیکٹ ہے، ایک لاکھ 78 ہزار ایکڑ زمین سیراب ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ مارچ 2022میں اس نہر کی پہلی ڈسٹری بیوٹری اوپن ہو جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم نے 2019میں 46 ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا، 2022میں پہلی ڈسٹری بیوٹری کا افتتاح ہو جائے گا، 126 کلو میٹر طویل للہ سے جہلم تک دو رویہ سڑک کی تعمیر پر 16 ارب روپے لاگت آئے گی، 2022میں موسم گرما سے پہلے اس منصوبے کے تحت للہ سے پنڈ دادن خان اور سنگوئی سے مصری موڑ تک سڑک مکمل ہو جائے گی۔اس کے علاوہ سیالکوٹ ۔ لاہور موٹر وے کو اسلام آباد سے منسلک کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔ 15 اکتوبر کوکھاریاں سے اسلام آباد موٹر وے منصوبے کی منظوری ہو جائے گی۔ دینہ سے اسلام آباد کا سفر چالیس منٹ کا رہ جائے گا جبکہ للہ سے جہلم تک دو رویہ شاہراہ کی تعمیر سے جہلم تک کا سفر آدھے گھنٹے کا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جہلم میں ہائی رائز بلڈنگز کا پراجیکٹ بھی لا رہے ہیں جبکہ کھیوڑہ میں فائیو اسٹار ہوٹل کے قیام کا منصوبہ بھی بنایا جا رہا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نہر کے پراجیکٹ میں تقریبا چار سو ملازمتیں میسر آئیں، آئی سی آئی سے بھی کہیں گے کہ وہ مقامی طور پر لوگوں کی خدمات حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے، عوام کی فلاح و بہبود کے لئے بے پناہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انشااللہ آئندہ پانچ سال بھی عمران خان حکومت بنانے جا رہے ہیں۔