اسلام آباد – وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ حکومت کے خلاف غیرملکی سازش کے ثبوت نہیں ملے. میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، چیف آف ائیر اسٹاف ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اسد مجید، سینئر سول اور ملٹری افسران سمیت وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، وزیر مملکت حنا ربانی کھر اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) نے واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے سے موصول ہونے والے ٹیلی گرام پر تبادلہ خیال کیا، این ایس سی نے مواصلات کے مواد کی جانچ کرنے کے بعد این ایس سی کی گزشتہ میٹنگ کے فیصلوں کی توثیق کی۔ این ایس سی کو پریمیئر سیکیورٹی ایجنسیوں نے دوبارہ مطلع کیا کہ انہیں کسی سازش کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
اعلامیے کے مطابق کمیٹی نے مواصلات کے مواد، موصول ہونے والے جائزوں اور سیکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے پیش کردہ نتائج کا جائزہ لینے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہے۔ دریں اثنا نیشنل سکیورٹی کمیٹی نے اپنی گزشتہ میٹنگ میں کیے گئے فیصلوں کا اعادہ کیا اور کمیٹی میں گزشتہ اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
یاد رہے کہ 27 مارچ 2022 کو تحریک انصاف کے چیئرمین اور اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں جلسے کے دوران ایک خط لہرا کر دکھاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی حکومت کو گرانے کی سازش ایک بہت ہی طاقتور ملک کی جانب سے کی گئی۔
بعد ازاں اس معاملے پر دفتر خارجہ نے اسلام آباد میں تعینات امریکی ناظم الامور سے احتجاج کرتے ہوئے ڈی مارش بھی جاری کیا تھا۔
خیال رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی ملک کے سیکیورٹی معاملات پر رابطوں کا اعلیٰ ترین فورم ہے، جس کی سربراہی وزیر اعظم کرتے ہیں اور اس میں اہم وفاقی وزرا، مشیر قومی سلامتی، مسلح افواج کے سربراہان اور خفیہ اداروں کے اعلیٰ عہدیدار شامل ہوتے ہیں۔ این ایس سی کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے ایک مہم شروع کر رکھی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کی برطرفی کے پیچھے ‘غیر ملکی سازش’ ہے۔