اسلام آباد – سابق ڈی جی انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان کو تین سالہ مدت کے لیے چئیرمین نیب تعینات کردیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا۔ کابینہ نے سابق ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان کی بحیثیت چئیرمین نیب تعیناتی کی منظوری دے دی۔
آفتاب سلطان کی تعیناتی کا فیصلہ وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض میں اتفاق رائے کے بعد کیا گیا۔ وزیر اعظم نے لاہور میں اتحادی جماعتوں کے سربراہاں سے بھی مشاورت کے بعد فیصلہ کیا۔
آفتاب سلطان کی شہرت ایک دیانت دار افسر کے طور پر ہے۔ ان کا نام مسلم لیگ (ن) نے تجویز کیا تھا۔ آفتاب سلطان آئی جی پنجاب اور نیشنل پولیس اکیڈمی کے کمانڈنٹ بھی رہ چکے ہیں۔
انہیں پی پی پی حکومت میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے انٹیلی جنس بیورو کا ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا تھا اور شاہد خاقان عباسی کی ن لیگ حکومت میں بھی اس عہدے پر 5 سال تک فائز رہے۔
آفتاب سلطان کا تعلق فیصل آباد سے ہے۔ انہوں نے پولیس میں اپنے کیریئر کاآغاز 1977ءمیں بطور اے ایس پی پنجاب پولیس کیا تھا۔ آفتاب سلطان کے والد اور ساس دو دو مرتبہ رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔
چیئرمین نیب کے لئے پی پی پی نے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کا نام تجویز کیا تھا لیکن ان کی ریٹائرمنٹ کی دوسال کی مدت مکمل نہیں ہوئی تھی جس کی وجہ سے ان کی منظوری نہیں دی گئی۔
مزید برآں آفتاب سلطان کی بطور چیئرمین نیب تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔ یہ نوٹی فکیشن وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت کے بعد آفتاب سلطان کا تقررکیا گیا، آفتاب سلطان عہدہ سنبھالنے کے بعد تین سال کے لیے بطور چیئرمین نیب فرائض سرانجام دیں گے۔