لاہور – سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت نے کہا ہے کہ عام انتخابات جلد نظر نہیں آ رہے، پرویزالٰہی چار پانچ ماہ نکال سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں سالک حسین ، عطا تارڑ اور ملک احمد خان بھی موجود تھے۔
بعدازاں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری شجاعت نے کہا کہ مستقبل کا سیاسی لائحہ عمل مل بیٹھ کر طے کریں گے، پنجاب میں اچھا ہی ہونے جا رہا ہے، پی پی اور ن لیگ عدم اعتماد یا اعتماد کے ووٹ دونوں آپشن پر غور کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی پی ن لیگ کے پاس اور بھی آپشن ہوں گے مجھے دونوں جماعتوں نے دو ہی آپشن بتائے ہیں، جن کے پاس عدم اعتماد کے ووٹ پورے نہیں وہ اپنا نمبر پورا کریں گے۔ جس کے پاس ووٹ پورے ہوئے وہ بچ جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرا پی ڈی ایم سے نہیں لیکن زرداری اور شہباز شریف سے رابطہ ہے ، پنجاب کے معاملے پر ٹینشن زیادہ بنی ہے لیکن جلد حل نکل آئے گا میرے خیال میں آنے والے دنوں میں چیزیں ٹھیک ہو جائیں گے۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ پرویزالٰہی اگر فیصلہ کرتے ہیں تو چار پانچ ماہ نکال سکتے ہیں مجھے عام انتخابات جلد نظر نہیں آ رہے ۔ کچھ لوگ اسمبلیاں توڑنے اور کچھ بچانے پر تلے ہیں۔
چوہدری شجاعت نے کہا کہ پرویزالٰہی کے لیے گنجائش کا مسئلہ نہیں مسئلہ تو سیاسی جماعتوں کا ہے۔ ایک عدم اعتماد اور دوسری اعتماد کے ووٹ کی تحریک لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان عقلمند آدمی ہیں انھیں کسی مشورے کی ضرورت نہیں۔