اسلام آباد – اسلام آباد کے سیکٹر آئی 10 میں خودکش دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار شہید اور 4 اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ مبینہ حملہ آور بھی ہلاک ہوگیا ہے۔
میڈیا کے مطابق پولیس کی گاڑیاں مشکوک ٹیکسی کا پیچھے کر رہی تھیں جیسے ہی پولیس وین قریب پہنچی تو ٹیکسی میں دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں جنہیں پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
شہید اہل کار کی شناخت ہیڈ کانسٹیبل عدیل حسین کے نام سے ہوئی ہے جب کہ زخمیوں میں اہل کار محمد حنیف، محمد یوسف اور محمد بلال شامل ہیں۔
پولیس نے مبینہ حملہ آور کی ہلاکت کی تصدیق کر دی جبکہ دھماکے کی نوعیت اور وجہ کا تعین کیا جارہا ہے، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ابتدائی معلومات اکٹھی کرنا شروع کر دی ہیں۔
ڈی آئی جی پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس افسران نے حاضر دماغی اور دلیری سے کارروائی کی، حملہ آور کی ڈیڈ باڈی کے پارٹس اکٹھے کر لئے گئے ہیں۔
دوسری جانب وفاقی دارالحکومت میں دھماکے کے بعد ضلع راولپنڈی میں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے، اسلام آباد کے جڑواں شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کر کے حکام نے نماز جمعہ کے اجتماعات کو سخت سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
ترجمان اسلام آباد کیپٹل پولیس کے مطابق بروقت کارروائی سے شہر دہشت گردی کے بڑے حملے سے محفوظ رہ گیا، شہدا اور زخمی جوانوں کو قوم کی جانب سے سلام پیش کرتے ہیں، دہشت گرد کچھ عرصے سے پولیس کو نشانہ بنا رہے ہیں تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے کو شکست دے سکیں۔
اسلام آباد دھماکے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، ابتدائی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد آئی ٹین فور میں ہونے والا دھماکا خودکش تھا، حملہ آور نے خودکش جیکٹ سے دھماکا کیا، خودکش جیکٹ میں تقریباً12 سے 15 کلو بارودی مواد موجود تھا، گاڑی میں مواد نہیں تھا۔
دوسری جانب تحریک طالبان پاکستان نے اسلام آباد دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔