لاہور – پی ٹی آئی کے رہنما فواد حسین چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اعتماد کا ووٹ لیں گے، ہمارا وفد جلد پرویز الٰہی سے ملے گا اور تاریخ طے کرے گا۔
لاہور زمان پارک کے باہر دیگر رہنماؤں میاں اسلم اقبال اور مسرت جمشید چیمہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ رانا ثنا اللہ اور سعد رفیق سے گزارش ہے کہ وہ اکانومی پر بات نہ کیا کریں، یہ تو نریندر مودی کے لبیرازم پر بات کرنے کے مترادف ہے، یہ اپنے وزیر فنانس کی بات سن لیں تو پتا چل جائے گا کہ اکانومی کا کیا حال کیا۔
انہوں ںے کہا کہ آج دہشت گردی اسلام آباد تک پہنچ گئی، ہمارے دور میں دہشت گردی نہ ہونے کے برابر رہ گئی تھی، افغانستان میں عدم استحکام کی قیمت پاکستان کو ادا کرنا پڑے گی، افغانستان کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بلاول نے خارجہ پالیسی کا بیڑہ غرق کر دیا، کابینہ کا فوکس بیرون ملک دوروں پر ہے اور کیسز ختم پر ہے، پاکستان میں اس وقت تک استحکام نہیں آئے گا جب تک الیکشن نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جب اسمبلی میں جا کر استعفی منظور کروانے کا کہتے ہیں تو اسپیکر بھاگ جاتے ہیں، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 127 استعفی آئے، مریم نواز کے کہنے پر تو صفدر کا بھائی استعفی دے کر بھاگ گیا تھا، عمران خان نے اسمبلیوں سے استعفوں کا اعلان کیا تو کالے چور کی طرح بھاگ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج عمران خان نے پنجاب کی سینئر لیڈر شپ کا اجلاس طلب کیا ہے، فیصلہ کیا ہے کہ ہم اعتماد کا ووٹ لینے جا رہے ہیں، ہمارا ایک وفد چوہدری پرویز الٰہی سے ملنے جائے گا اور ووٹ کی تاریخ طے کریں گا، تمام ارکان اعتماد کا ووٹ چوہدری پرویز الٰہی کو دیں گے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ آپ جب چاہیں اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں، چوہدری شجاعت بزرگ آدمی ہیں ان کا شہباز شریف سے ملاقاتوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا فائدہ ہمیں ہی پہنچے گا۔
میاں اسلم اقبال نے کہا کہ بیرونی سازش کے تحت چوروں کو مسلط کیا گیا، سات ماہ سے غریب آدمی مہنگائی کی چکی میں پس کر رہ گیا ہے، آج غریب آدمی سوچنے پر مجبور ہے کہ کیا کریں، حکمران اپنی اولادوں کا سوچ رہے ہیں اور اپنے کیسز ختم کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سازش میں کرائم منسٹر اور آصف زرداری شامل ہیں، ہم کورٹ کے فیصلے سے پہلے پہلے اعتماد کا ووٹ لیں گے، ہم اسمبلی توڑ کر چاہتے ہیں کہ شفاف انتخابات ہو، پاکستان سے چھ لاکھ سے زیادہ لوگوں بیرون ملک چلے گئے ہیں۔
مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ الیکشن ہو کر رہنا ہے مگر ہم عوام کی عدالت میں بھی سرخ رو ہوئے ہیں، ہم اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے والے نہیں، ملک میں حقیقی آزادی آ کر رہے گی۔