باجوڑ – جمعیت علمائے اسلام ( جے یوآئی ف) کے ورکرز کنونشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں40 افراد جاں بحق اور160 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خار میں خودکش دھماکا ورکرز کنونشن کے اندر ہوا جس کے نتیجے میں40 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے اور جاں بحق ہونے والوں میں جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان اور تحصیل ناواگئی کے جنرل سیکرٹری حمیداللہ حقانی بھی شامل ہیں۔
ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر باجوڑ سعد خان نے کہا ہے کہ بم دھماکے میں40 سے زائد افراد جاں بحق اور 157 سے زیادہ زخمی ہوئے، پاک فوج کا ہیلی کاپٹر اسپتال پہنچ گیا اور شدید زخمی افراد کے لیے خار سے پشاور تک سروس کی فراہمی شروع کردی۔ معاملات کی نگرانی کے لیے آئی جی ایف سی میجر جرنل نور ولی باجوڑ پہنچ گئے، پشاور میں سی ایم ایچ اور ایل آر ایچ کو الرٹ کر دیا گیا۔
آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے تصدیق کی کہ باجوڑ دھماکا خود کش تھا جس کے لیے حملہ آور پہلے سے آکر بیٹھا تھا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی خیبر پختونخوا نے ابتدائی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خطاب کے دوران حملہ آور نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وقوعہ سے جیو فینسنگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
دریں اثنا ڈی پی او باجوڑ نذیر خان نے بھی تصدیق کی ہے کہ حملہ خودکش تھا۔
جمعیت علمائے اسلام خیبرپختونخوا کے ترجمان عبدالجلیل جان نے بتایاکہ ورکرز کنونشن میں 4 بجے کے قریب مولانا لائق کی تقریرکے دوران دھماکا ہوا۔
انہوں نے بتایاکہ ایم این اے مولانا جمال الدین اورسینیٹر عبدالرشید بھی کنونشن میں موجود تھے جبکہ تحصیل خار کے امیرمولانا ضیاء اللہ دھماکے میں جاں بحق ہوئے۔
ملکی سیاسی قیادت کی باجوڑ حملے کی مذمت:
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم اور اسپیکر قومی اسمبلی سمیت دیگر سیاسی قائدین نے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کی۔
صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے باجوڑ دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سےاظہار افسوس کیا اور جاں بحق افراد کیلئے مغفرت اور زخمیوں کیلئے جلد صحتیابی کی دعا کی۔
اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہاکہ باجوڑ حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، سیاسی جماعتوں پر حملے سے واضح ہے کہ دشمن پاکستان میں جمہوری نظام کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ذمہ داران کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دی جائے گی، دشمن کے ایسے ہتھکنڈوں کو قوم، قانون نافذ کرنے والے ادارےکبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پوری قوم شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے، وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات اور ہیلی کاپٹر سے اسپتال پہنچانے کی ہدایت کی۔