مقبوضہ بیت المقدس – فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے طوفان الاقصیٰ کے نام سے اسرائیل کے خلاف آپریشن کا آغاز کرتے ہوئےصہیونی ریاست پر بڑا حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 40اسرائیلی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق دہائیوں سے فلسطین پر قابض اسرائیل کے مظالم سہنے والے فلسطینی مزاحمت کاروں نے صہیونی ریاست کے خلاف آپریشن طوفان الاقصیٰ کا اعلان کیا۔ اس سلسلے میں مقامی میڈیا کے مطابق حماس نے 5ہزار راکٹ اسرائیل پرداغ دیے، جن کے نتیجے میں 40 صہیونی ہلاک اور 500 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی مزاحمت کار آپریشن کا اعلان ہوتے ہی بڑی تعداد میں اسرائیل کی قابض حدود میں داخل ہوئے اور سڑکوں، گلیوں، چوراہوں پر اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپیں شروع کردیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق فلسطینی مجاہدین نے 35 اسرائیلی فوجیوں کو حراست میں لے کر قیدی بنا لیا جب کہ صہیونی فوج کی کئی گاڑیوں پر بھی قبضہ لیا۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج کے ٹینکوں کو آگ لگا کر تباہ کردیا۔
قبل ازیں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ کمانڈر محمد الضیٖ ابوخالد نے کہا تھا کہ صہیونی ریاست کے مسجد اقصیٰ پر مسلسل حملوں، قبلہ اول کی بے حرمتی، فلسطینیوں کے خلاف مسلسل اشتعال انگیزیوں اور برسوں سے جاری غیر انسانی مظالم کا جواب طوفان الاقصیٰ آپریشن ہے۔
اسرائیلی اور عرب میڈیا کے مطابق حماس کی راکٹ باری کے نتیجے میں صہیونی ریاست کو غیر معمولی بھاری جانی و مالی نقصان ہوا ہے۔ بیشتر علاقے ملبے کا ڈھیر اور آسمان سیاہ دھویں سے بھر چکا ہے جب کہ کئی گاڑیاں جل کر تباہ ہو گئیں۔ صورت حال کو دیکھتے ہوئے اسرائیلی فوج نے حالت جنگ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے علاقوں میں خطرے کے سائرن بجا دیے جب کہ صہیونی حکومت نے غزہ پر بم باری شروع کردی ہے۔
دوسری جانب فلسطین بھر میں نوجوان حماس کے مجاہدین کی حوصلہ افزائی کے لیے محاذ پر نکل کھڑے ہوئے ہیں اور جگہ جگہ ان کا استقبال کیا جا رہا ہے۔