پشاور – ڈی آئی خان میں پولیس پر حملوں کی نئی لہر، یکے بعد دیگرے مختلف مقامات پر 2 دھماکوں میں 6 افراد جاں بحق اور اہل کاروں سمیت 21 افراد زخمی ہو گئے۔
دہشت گردی کے پہلے واقعے میں ٹانک اڈا پر ایلیٹ فورس کی نفری لے جانے والی گاڑی کو نامعلوم افراد کی طرف سے نشانہ بنایا گیا۔ دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 21 افراد جن میں پولیس اہلکار اور شہری شامل ہیں، زخمی ہو گئے۔
لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا تو اس موقع پر نامعلوم افراد کی جانب سے اسپتال میں موجود پولیس اہل کاروں پر بھی فائرنگ کی گئی۔
پولیس لائنز ڈیرہ اسماعیل خان سے ایلیٹ فورس کی نفری ٹکواڑہ چیک پوسٹ کے لیے جا رہی تھی کہ ٹانک اڈا کے قریب پولیس وین کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا ۔ زخمیوں میں عبدالحمید، اسحاق، قدرت اللہ، ناصر، یاسمین، شیرین، قمر زمان و دیگر شامل ہیں۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاشی کا آپریشن شروع کردیا ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکے میں موٹرسائیکل کا استعمال کیا گیا ، جس میں دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا۔دھماکے میں جاں بحق افراد کی عمریں 15سے 20 سال ہیں ۔ ایک جاں بحق شخص کی شناخت قمر زمان کے نام سے ہوئی ہے ۔ زخمیوںمیں 2خواتین اور ایک بچی بھی شامل ہے۔ دھماکے کے بعد فائرنگ کے نتیجے میں ڈگری کالج کی طا لبات بھی زخمی ہوئی ہیں۔
ڈی آئی خان میں دہشت گردی کا دوسرا واقعہ ہتھالہ پولیس اسٹیشن کے قریب ہوا، جہاں بم دھماکے میں ایک جوان جاں بحق ہوگیا۔
دھماکا آرمی اور پولیس کی مشترکہ پارٹی پر ہوا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق بارودی مواد سڑک کنارے نصب تھا، جس سے دھماکا کرنے کے لیے ریموٹ کنٹرول کا استعمال کیا گیا۔ دھماکے کے بعد حملہ آوروں اور فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
دریں اثنا خیبر پختونخوا کی نگراں حکومت نے ڈیرہ اسماعیل خان دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم لوگوں کی جان لینا بزدلانہ اور وحشیانہ عمل ہے۔ شرپسند عناصر اس طرح کے بزدلانہ حملوں سے قوم اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی کی ڈیرہ اسماعیل خان ٹانک اڈا پر پولیس وین کے قریب دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے زخمیوں سے اظہار ہمدردی اور جلد صحت یابی کی دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ شرپسند عناصر کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ،یہ کسی قسم کی رعایت سے مستحق نہیں، شرپسندوں کی ملک میں افراتفری پھیلانے کی مذموم سازش ناکام بنائیں گے، شرپسندی اور دہشت گردی کو پوری قوت کے ساتھ کچل کر دم لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار ہیں، پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہے۔