صفحہ اول / اشتہارات / وزیر اعلیٰ پرویز الہیٰ، سپیکر سبطین خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

وزیر اعلیٰ پرویز الہیٰ، سپیکر سبطین خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع

لاہور – اپوزیشن نے وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ، سپیکر سبطین خان اور ڈپٹی سپیکر واثق قیوم کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے وزیراعلیٰ پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی۔ تحریک عدم اعتماد سیکریٹری پنجاب اسمبلی عنایت اللہ نے وصول کی، جس پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے اراکین کی جانب سے دستخط کئے گئے تھے۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ ایوان کا اعتماد کھوچکے ہیں، وہ پنجاب اسمبلی سے دوبارہ اعتماد کا ووٹ لیں۔ تحریک عدم اعتماد کے بعد گورنر بلیغ الرحمان چودھری پرویز الہیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ کے بعد سپیکر سبطین خان اور ڈپٹی سپیکر واثق قیوم کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کروا دی گئی۔

تحریک عدم اعتماد کی تصدیق کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ نے کہا ہے کہ اتحادیوں کی مشاورت کے بعد وزیراعلیٰ، سپیکر، ڈپٹی سپیکر کےخلاف عدم اعتماد جمع ہوچکی ہے، ہمارے اتحادیوں کا یہ خیال ہے کہ اسمبلیوں کواپنی مدت پوری کرنی چاہیے،انتخابات کیلئے بھی ہم تیار ہیں۔

عطا تارڑ نے مزید کہا کہ پچھلے کافی دنوں سے یہ معاملات چل رہےتھے، تحریکیں جمع ہوچکی ہیں، اب اسمبلیوں کی تحلیل نہیں ہوسکے گی، جب عدم اعتماد آجائے تواسمبلیوں کی تحلیل نہیں ہوسکتی۔ گورنر صاحب کی جانب سے آرڈر بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے جمع کروا دی ہے ہمارے پاس نمبر پورے ہیں اور بہت زیادہ ہیں

پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ہماری تعداد پوری ہے یا نہیں اس کا جواب کل مل جائے گا، آصف زرداری ممکنات کےکھلاڑی ہیں وہ جسے چاہیں گے اگلا وزیراعلیٰ آ جائے گا، قوم جلد خوشخبری سنےگی۔

علاوہ ازیں گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الہیٰ کو اعتماد کے ووٹ کیلئے خط لکھ دیا اس حوالے سے گورنر نے بدھ کو شام 4 بجے پنجاب اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا ہے، اعتماد کے ووٹ کیلئے یہ خصوصی اجلاس طلب کیا گیا ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے