نئی دہلی – بھارت کی مودی سرکار نے پاکستان اور چین کی سرحدوں پر 120 ٹیکٹیکل میزائل نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت دفاع کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں مسلح افواج کے لیے تقریباً 120 ’’پرالے‘‘ میزائلوں کی تیاری اور ان کو دو پڑوسی ممالک کی سرحدوں پر نصب کرنے کی منظوری دیدی گئی۔
پرالے میزائل زمین سے زمین پر مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے جو 500 کلومیٹر تک کے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور پرواز کے وقت وہ اپنے رخ کو تبدیل کرتے رہنے کی صلاحیت کی وجہ سے میزائل شکن سسٹم سے بچ نکلتے ہیں۔
اس میزائل کو روس کے اسکندر بیلسٹک میزائلوں سے تشبیہ دی جاتی ہے جو یوکرین کے خلاف بہت زیادہ تعداد میں نصب کیے گئے ہیں اور اپنی جنگی صلاحیت کو ثابت کر چکے ہیں۔
مودی سرکار نے ان میزائلوں کو مقامی سطح پر تیار کرنے کا منصوبہ حال ہی میں چین کی جانب سے سرحدی علاقے میں بھارتی فوج کو پسپا کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جس پر وزیراعظم مودی کو شدید عوامی دباؤ کا سامنا بھی تھا۔
وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی نے دعویٰ کیا کہ یہ میزائل پاکستان اور چین کی سرحد پر نصب کیے جائیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی کی جماعت بی جے پی کو اب کانگریس سے زیادہ عام آدمی پارٹی سے خطرہ ہے اور اس جماعت سے پنجاب و نئی دہلی میں شکست بھی کھائی ہے جس کے بعد مودی انتہا پسند ہندو ووٹرز کی حمایت کے لیے جنگی جارحیت کو انتخابی ہتھیار بنارہے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت نے پرالے بیلسٹک میزائل کے اب تک صرف دو ٹیسٹ کیے ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ ان میزائلوں کی تیاری اور اس کے پلیٹ فارم کو مکمل کو کرنے میں کم از کم بھی دو سال لگ سکتے ہیں۔