سڈنی / آکلینڈ – آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں میں 31 دسمبر کی رات 12 بجتے ہی شاندار آتش بازی کے ساتھ 2023 کو خوش آمدید کہا گیا۔ سال نو کو سب سے پہلے خوش آمدید کہنے والا ملک نیوزی لینڈ ہے، جہاں رات بارہ بجتے ہی آکلینڈ سمیت دیگر شہروں میں نئے سال کو خوش آمدید کہا۔
بعد ازاں آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں قائم اوپرا ہاؤس اور باربر پُل پر سال نو کی آمد کے حوالے سے شاندار آتشبازی کا مظاہرہ کیا گیا اور گھڑی پر بارہ بجتے ہی عوام نے خوشی کے گیت گا کر نئے سال کو خوش آمدید کہا۔
اس کے ساتھ ہی آتشبازی کا آغاز ہوا اور آسمان رنگ و نور سے جگمگا اٹھا۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا میں 10 لاکھ مقامی شہریوں اور غیر ملکی سیاحوں نے سال نو کے جشن میں شرکت کی۔
اب سے کچھ دیر بعد جنوبی کوریا، جاپان سمیت دیگر ممالک میں بھی سال نو کی آمد کا جشن منایا جائے گا جبکہ پاکستانی وقت کے مطابق رات بارہ بجتے ہی ملک میں بھی نئے سال کا آغاز ہوجائے گا۔
اُدھر ملائیشیا کی حکومت نے کوالالمپور میں دتاران مرڈیکا میں اپنے نئے سال کی مناسبت سے تقریب کو منسوخ کر دیا جب ملک بھر میں سیلاب نے ہزاروں افراد کو بے گھر اور مٹی کے تودے گرنے سے 31 افراد ہلاک ہو گئے۔
چین نے بھی کورونا پھیلنے کے سبب سال نو کی آمد سے متعلق تقریب کو منسوخ کردیا اور شہریوں کو ایک جگہ جمع نہ ہونے کی ہدایت کی ہے جس کے باعث عوام میں اداسی پھیل گئی ہے۔
مشرقی صوبے شیڈونگ سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے کہا کہ “یہ وائرس بس جانا چاہیے اور مر جانا چاہیے، یقین نہیں آتا کہ اس سال مجھے کوئی صحت مند دوست بھی نہیں مل سکتا جو میرے ساتھ باہر جا کر نئے سال کا جشن منا سکے”۔ علاوہ ازیں چینی شہریوں نے امید ظاہر کی کہ نیا سال چین کی وبائی امراض سے پہلے کی زندگی میں واپسی کا اعلان کرے گا۔