پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو وہاں کھڑا کر دیا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط ماننی ہوں گی جبکہ لوگوں کو ڈرایا جا رہا ہےکہ عمران خان پر ریڈ لائن لگادی گئی ہے۔
ویڈیو لنک سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ چوروں کی حکومت کی وجہ سے پاکستان دنیا سے پیچھے رہ گیا، 2023 الیکشن کا سال ہے، ہمیں فوری الیکشن کرانا ہے۔
لاہور میں پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اللہ کے بعد پاکستان کی وارث پاکستان کی عوام ہے، ریڈ لائن صرف اللہ کی ذات ڈال سکتی ہے، جن میں یہ تکبر، فرعونیت ہے ان میں کوئی عقل نہیں، جس نے تاریخ پڑھی ہو کبھی ایسی احمقانہ بات نہیں کر سکتا، کسی پر بھی سرخ لکیر صرف عوام ڈال سکتی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ڈنڈے کے زور پرعوام کی اوپنین کو موڑنے کا فیصلہ ہوا، پتا نہیں کون سے جینئس ایسے فیصلے کرتے ہیں، 25 مئی کو جانوروں کی طرح ڈنڈے مارے گئے،30 سال ان چوروں کی حکومت کی وجہ سے پاکستان دنیا سے پیچھے رہ گیا، 30 سال تک دو خاندان لوٹ مار کرتے رہے، ان دو خاندانوں کا ایک ہی کام پیسہ چوری اور این آراو لینا تھا، انہوں نے معیشت ٹھیک کرنے کیلئے کبھی کوئی روڈ میپ نہیں دیا۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم اتحاد نے اقتدار میں آتے ہی اپنے 1100 ارب کے کرپشن کیسز معاف کرائے اور اکانومی ڈوبنا شروع ہو گئی ہے، ان کا ماضی ہے جب بھی اقتدار میں رہے اکانومی کا برا حال کیا، یہ سوچ رہے تھے شہباز شریف بڑا جنیئس ہے، ہم نے اقتدار سنبھالا تو بینک کرپٹ اکانومی کو سنبھالا، کورونا کے باوجود ہماری معیشت بہتری کی طرف جا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے، فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، 30 سال تک دو خاندان ملک کو لوٹتے رہے، ریڈ لائن صرف پاکستان کی عوام لگا سکتے ہیں اور کوئی نہیں، پہلے حکومتوں کو ہٹایا جاتا تھا تو مٹھایاں بانٹی جاتی تھیں لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا۔
عمران خان نے کہا کہ انہوں نے اپنے 11 سو ارب کی کرپشن کے کیسز ختم کیے، دونوں خاندانوں کو ایک ہی کام آتا ہے کرپشن کرنا اور این آر او لینا،جو ریڈ لائن لگانے کی باتیں کرتے ہیں انہیں سیاست کی کوئی سمجھ نہیں ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ لوگوں کو کہا جا رہا ہےکہ ہم نے عمران خان کو مائنس کر دیا ہے، پیسوں کی آفر الگ، لوگوں کو دھمکیاں بھی دی گئیں، ہماری حکومت کو سازش کر کے نکالا گیا، ارکان پارلیمنٹ پر چن چن کر دباؤ ڈالا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پانچ لوگ خریدنے کے لیے اربوں روپے کی آفر دی گئی، مجھے اپنی ٹیم پر فخر ہے، مجھے احساس ہے آپ پر کتنا دباؤ ڈالا جا رہا ہے، مودی کہہ رہا ہے پاکستان بھیکاریوں کی طرح پھر رہا ہے۔
علاوہ ازیں عمران خان نے کہا کہ ہماری آزاد خارجہ پالیسی غلاموں کو پسند نہیں آئی، آئی ایم ایف جائیں یا نہ جائیں مہنگائی پھر بھی ہو گی، عدلیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ ہمارے کوئی حقوق ہیں یا نہیں، ہمارے دور میں ہر چیز بہتر ہو رہی تھی۔