واشنگٹن – امریکی ریاست ہُوائی کے ماوئی جنگلات میں لگنے والی آگ پر 6 روز بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا جب کہ ہلاکتوں کی تعداد96 تک جا پہنچی، حکام نے گمشدہ ہونے والے افراد کا سراغ نہ ملنے کے سبب مزید اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاست ہُوائی کی کاؤنٹی ماوئی کے جنگلات میں لگنے والی آگ ملک کی 100 سالہ تاریخ کی بدترین تباہی والی آگ ثابت ہوئی۔
آتشدزگی کے پہلے روز 6 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ دوسرے روز مزید 30 افراد کی ہلاکت سے تعداد 36 جب کہ تیسرے روز 19 افراد کی ہلاکت کے بعد مجموعی تعداد 55 ہوگئی تھی اور یہ تعداد روزانہ کی بنیاد پر بڑھتے بڑھتے آج 96 ہوگئی۔
دھوئیں کے باعث درجنوں افراد کی حالت غیر ہوگئی جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ 3 ہزار کے لگ بھگ عمارتیں اور ڈھائی ہزار ایکڑ اراضی پر سب کچھ جل کر راکھ کا ڈھیر بن گیا۔
تیز ہوا نے آگ کے پھیلاؤ میں مرکزی کردار ادا کیا۔ آگ قریبی قصبے لہینا تک پہنچ گئی جس نے کئی رہائشی عمارتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ قصبے کو خالی کرالیا گیا۔
سیاحوں اور رہائشیوں کو جنگل کے قریب جانے سے روکا جا رہا ہے اور ایک ہزار سے زائد افراد کو پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجھانے کا مشن انجام دے رہی ہیں۔
متاثرین اپنے پیاروں کو تلاش کررہے ہیں اور انہوں نے حکومت و ریسکیو اداروں سے اپنے پیاروں کی واپسی کیلیے اقدامات تیز کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی خوفناک آگ کی بنیادی وجہ موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔ ماحول دوست طرز زندگی کو اپنا کر اور زہریلے مادوں کے کم سے کم استعمال سے ہم اپنی زمین کو ان ناگہانی آفات سے بچاسکتے ہیں۔