تازہ ترین
صفحہ اول / آرکائیو / آپریشن الاقصیٰ فلڈ دوسرے روز بھی جاری: 600 اسرائیلی ہلاک، 313 فلسطینی شہید

آپریشن الاقصیٰ فلڈ دوسرے روز بھی جاری: 600 اسرائیلی ہلاک، 313 فلسطینی شہید

فلسطین کی مزاحتمی تحریک حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ہفتے کے روز شروع کئے جانے والا ’’ آپریشن الاقصیٰ فلڈ ‘‘ دوسرے بھی جاری ہے جس کے نتیجے میں 600 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز ( آئی ڈی ایف ) کے جوابی حملوں میں 313 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی مظالم، طویل محاصرے اور مسجد الاقصیٰ کی بار بار بے حرمتی کے خلاف فلسطینیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے زمینی ، سمندری اور فضائی حملوں سے اسرائیل کا غرور خاک میں ملا دیا۔

ہفتے کے روز حماس کی جانب سے 20 منٹ میں 5000 راکٹ اسرائیل کی جانب داغے گئے جس کے نتیجے میں 200 سے زائد یہودی ہلاک اور 1100 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ اسرائیلی فوج کے درجنوں افسران اور اہلکاروں کو یرغمال بھی بنا لیا گیا۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس اور آئی ڈی ایف کے درمیان جاری لڑائی دوسرے روز میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں اور زخمی افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

برطانوی اور عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حماس کے حملوں میں اب تک کم از کم 350 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کر چکی ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے میں اب تک کم از کم 26 فوجی مارے گئے ہیں۔

اسرائیل کی نہال بریگیڈ کے کمانڈر کرنل جوناتھن سٹین برگ بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں جس کی تصدیق آئی ڈی ایف کی جانب سے بھی کی گئی۔

غزہ:

دوسری جانب فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق وزارت صحت کے حکام نے کہا ہے کہ محصور غزہ کی پٹی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 313 ہو گئی ہے جبکہ 2000 سے زیادہ افراد زخمی ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق غزہ میں شہید ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 120 زخمی بھی ہوئے ہیں۔

وفا کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملوں کے نتیجے میں جنوب میں رفح سے لے کر شمالی بیت حنون تک انکلیو کے متعدد شہروں میں مکانات تباہ ہوگئے۔

غزہ کی پٹی میں رہنے والے 2.3 ملین فلسطینیوں نے رات دہشت اور تاریکی میں گزاری کیونکہ اسرائیل نے فضائی حملے تیز کر دیے اور ساحلی علاقوں کی بجلی منقطع کر دی۔

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا جن میں ایک 14 منزلہ ٹاور بھی شامل تھا جس میں درجنوں اپارٹمنٹس کے ساتھ ساتھ حماس کے دفاتر بھی تھے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق غزہ شہر میں ایک پانچ منزلہ عمارت بھی خاکستر ہو گئی۔

اسرائیل کی سلامتی کونسل نے غزہ میں بجلی، ایندھن اور سامان کی سپلائی روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کے لیے اقدامات کی منظوری بھی دی ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں کے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ حماس کے خلاف جوابی حملوں سے قبل اپنے گھروں سے نکل جائیں۔

حزب اللہ:

لبنان کے گروپ حزب اللہ نے بھی اتوار کے روز اسرائیل پر حملہ کیا اور شیبہ فارمز کے علاقے میں بمباری کی۔

حزب اللہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ریڈار سائٹس، زبدین اور رویسات العالم پر بڑی تعداد میں توپ خانے کے گولوں اور گائیڈڈ میزائلوں سے بمباری کی گئی، ہم نے مقبوضہ لبنان کے شیبہ فارمز کے علاقے میں اسرائیلی قبضے کے تین مقامات کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج نے جواب میں حزب اللہ کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق اس کے ایک ڈرون نے لبنانی سرحد کے ساتھ ماؤنٹ ڈوف کے علاقے میں حزب اللہ کے بنیادی ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔

اقوام متحدہ کے امن دستوں کی تصدیق:

لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں نے اسرائیل اور لبنان میں فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے فریقین کو تحمل سے کام لینے کا کہا۔

اپنے ایک بیان میں لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس نے کہا کہ جنوب مشرقی لبنان سے کفر چوبہ کے عمومی علاقے میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے کی طرف متعدد راکٹ فائر کیے گئے اور جواب میں اسرائیل سے لبنان پر مارٹر گولے فائر کیے گئے۔

عبوری فورس نے کہا کہ ہم بلیو لائن کے دونوں طرف کے حکام کے ساتھ تمام سطحوں پر رابطے میں ہیں تاکہ صورتحال پر قابو پایا جا سکے اور مزید سنگین کشیدگی سے بچا جا سکے۔

اسرائیلی صحافی:

اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے ایک صحافی کے مطابق اگر حزب اللہ کشیدگی میں شامل ہوا تو اسرائیل کو ایک بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی صحافی کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک بالکل مختلف حقیقت کا سامنا کرنا پڑے گا جہاں اسرائیل کو دو محاذوں پر لڑنا پڑے گا، یہ ایک نیا کھیل ہے اور اسرائیل ایک ایسی چیز سے گزرے گا جس کا اس نے پہلے کبھی سامنا نہیں کیا تھا۔

عرب تجزیہ نگار علی ہاشم:

عرب تجزیہ نگار علی ہاشم کا کہنا ہے کہ جنگ میں حزب اللہ کی شمولیت اسرائیل کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

عرب خبر رساں ادارے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے علی ہاشم نے کہا کہ حزب اللہ نے گولان کی پہاڑیوں پر حملہ کرکے اسرائیل کو پیغام دے دیا ہے، حزب اللہ کے پاس ہتھیاروں کی بھاری مقدار موجود ہے، اس کے جنگجو تعداد میں زیادہ اور تربیت یافتہ ہیں اوراسرائیل کے تمام شہر حزب اللہ کےمیزائلوں کے رینج پر ہیں۔

انہوں نے کہا اسرائیل نے غزہ میں پیش قدمی کی تو حزب اللہ جنگ میں کود سکتی ہے اور حزب اللہ کی شمولیت سے پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں ہوگا۔

حماس انٹیلیجنس چیف کے گھر پر حملہ:

اسرائیلی ایئرفورس کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں حماس کے انٹیلیجنس چیف کے گھر پر حملہ کیا ہے۔ ایئرفورس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ اس گھر کو گروپ نے فوجی انفراسٹرکچر کے طور پر استعمال کیا تھا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ فوج غزہ بھر میں حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔

حماس:

حماس کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجو اب بھی اسرائیل کے اندر ’سخت‘ لڑائیوں میں مصروف ہیں۔ اپنے ایک بیان میں حماس کی شاخ القسام بریگیڈز کا کہنا تھا کہ اس کے جنگجو اب بھی اسرائیل کے اندر کئی شہروں میں "سخت جھڑپوں” میں مصروف ہیں۔

ہماری بندوقیں آپکے ساتھ ہیں:

حزب اللہ کے سینئر عہدیدار ہاشم صفی الدین نے فلسطینوں کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ ہماری تاریخ، ہماری بندوقیں اور ہمارے راکٹ آپ کے ساتھ ہیں۔ بیروت کے مضافات میں حزب اللہ کے مضبوط گڑھ دحیہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہاشم صفی کا کہنا تھا کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے