غزہ – مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت مسلسل جاری ہے جس پر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، صیہونی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 320 مقامات کو نشانہ بنایا جس سے مزید 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
صیہونی فورسز کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے، رفح شہر پر اسرائیل نے ایک اور فضائی حملہ کیا جس میں 18 معصوم فلسطینی شہید ہوگئے۔
صیہونی فورسز نے 24 گھنٹوں میں 324 مقامات کو نشانہ بنایا جن میں 400 سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید ہوئے، اسرائیلی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 15 ہزار سے زائد زخمی اور 1 ہزار 850 شہری لاپتہ ہیں۔
اسرائیل غزہ میں پناہ گزین کیمپ، ہسپتال، مساجد اور گھروں کو مسمار کر رہا ہے، حملوں میں اقوام متحدہ کے 13 اہلکار بھی مارے جا چکے ہیں جبکہ مغربی کنارے میں چھاپے مار کر ڈاکٹر سمیت 7 فلسطینیوں کو گرفتار کر لیا گیا، اسرائیل نے شمالی غزہ میں ہسپتالوں کو خالی کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ہسپتال خالی نہ کیے تو بمباری کریں گے۔
دوسری جانب حماس کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی فوج کی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے زمینی حملے کو پسپا کر دیا گیا ہے، جھڑپ میں اسرائیل کا ایک ٹینک اور دو بلڈوزر تباہ ہوئے، سرحدی علاقے خان یونس کے قریب زمینی حملے کی پسپائی کے بعد صیہونی فوجی اپنی گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوجی حکام نے اعتراف کیا کہ ایک ٹینک نے غلطی سے غزہ کی پٹی کے باہر مصری پوزیشن کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج غزہ اور اسرائیل کے درمیان آہنی باڑ کی مرمت کیلئے جانا چاہتی تھی کہ اسرائیلی فوج کا ٹینک فلسطینیوں کے نرغے میں آگیا اور اسرائیلی فوج فائرنگ کی زد میں آکر ٹینک چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوگئی۔