غزۃ – پر اسرائیلی بمباری 19ویں روز بھی جاری رہی،شہادتوں کی تعداد 6000 تک پہنچ گئی،جن میں 5ہزار بچے بھی شامل ہیں، گزشتہ روز کی بمباری سے کم از کم 704، اور 16,297 زخمی ہوگئے۔
شہید ہونے والوں کی تعداد میں ہولناک اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے اورتوقع ظاہر کی جارہی ہے کہ اسرائیلی افواج جلد ہی زمینی حملہ کر دیں گی۔ غزہ کے حکام نے بتایا کہ ایندھن کی قلت اور بمباری نے طبی سہولیات کو بند کرنے پر مجبور کیا۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک تشدد اور اسرائیلی چھاپوں میں 96 فلسطینی شہیداور 1650 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سربراہ، فلسطینیوں اور کئی ممالک کی جانب سے جنگ بندی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے حماس کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیاہے،اسرائیل نے غزہ کی جنگ کو محض اپنی نہیں بلکہ “آزاد دنیا کی جنگ” قرار دیاہے۔
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کے روز جنوبی شام میں متعدد فوجی مقامات کو نشانہ بنایا، جس میں آٹھ فوجی شہید اور سات دیگر زخمی ہوئے۔
دوسری جانب غزہ کے 600,000 بے گھر افراد کو امداد فراہم کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا کہ “اگر ہمیں فوری طور پر ایندھن نہیں ملا تو ہم غزہ کی پٹی میں اپنی کارروائیاں روکنے پر مجبور ہو جائیں گے۔”