کوالالمپور – ملائیشیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر زور دیا ہے کہ وہ کم عمر صارفین کے تحفظ کے لیے عمر کی تصدیق (ایج ویری فیکیشن) کا مؤثر نظام نافذ کرے، تاکہ بچوں کو نقصان دہ اور غیر اخلاقی مواد تک رسائی سے روکا جا سکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے وزیرِ مواصلات فاہمی فاضل نے ٹک ٹاک کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران کہا کہ موجودہ حفاظتی اقدامات ناکافی اور غیر تسلی بخش ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ پلیٹ فارم پر بچوں کو منفی، جنسی اور نقصان دہ مواد تک رسائی حاصل ہے، جسے فوری طور پر بند کیا جانا چاہیے۔
حکومتی انتباہ: قانون پر عمل نہ ہوا تو سخت کارروائی ہوگی:
فاہمی فاضل نے خبردار کیا کہ اگر ٹک ٹاک نے ملائیشین پولیس اور کمیونیکیشن اینڈ ملٹی میڈیا کمیشن (MCMC) کے ساتھ مل کر ایج ویری فیکیشن سسٹم پر مؤثر طریقے سے کام نہ کیا، تو حکومت سخت اقدامات اٹھانے سے گریز نہیں کرے گی۔
آن لائن نقصان دہ مواد میں اضافہ، دیگر پلیٹ فارمز بھی طلب:
ملائیشیا میں حالیہ مہینوں کے دوران آن لائن جوا، اسکیمز، بچوں کے استحصال، سائبر بُلنگ اور نسلی و مذہبی منافرت پر مبنی مواد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس پر حکومت شدید تحفظات رکھتی ہے۔
اسی سلسلے میں حکومت نے نہ صرف ٹک ٹاک بلکہ سوشل میڈیا کے دیگر بڑے پلیٹ فارمز — جیسے X (سابقہ ٹوئٹر) اور میٹا کمپنی (فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ) — کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ان سے جواب طلبی کی جا سکے۔
نئے قوانین: بڑے پلیٹ فارمز کے لیے لائسنس لازمی:
واضح رہے کہ رواں سال سے ملائیشیا میں اُن سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے لائسنس لینا لازمی قرار دیا گیا ہے جن کے صارفین کی تعداد 80 لاکھ سے زائد ہو۔ یہ قانون صارفین کے تحفظ اور مواد کے ضابطوں کو مؤثر بنانے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔
دوسری جانب، برطانیہ اور یورپی ممالک میں ایج ویری فیکیشن سے متعلق قوانین پر پہلے ہی عملدرآمد شروع ہو چکا ہے، اور اب ملائیشیا بھی اسی سمت میں پیش قدمی کر رہا ہے۔