تازہ ترین
صفحہ اول / آرکائیو / ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت و روس پر طنزیہ تبصرہ، کہا دونوں چین کے زیر اثر ہیں

ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت و روس پر طنزیہ تبصرہ، کہا دونوں چین کے زیر اثر ہیں

واشنگٹن — امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کے دوران چین، روس اور بھارت کے سربراہان کی ایک تصویر شیئر کی ہے۔

صدر ٹرمپ نے اس تصویر کے ساتھ ایک ذومعنی تبصرہ کرتے ہوئے بھارت اور روس کے تعلقات پر تنقید کی اور کہا کہ دونوں ممالک "چین کی گہری تاریکی میں ڈوب گئے ہیں”۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ چین کی وجہ سے بھارت اور روس کو شاید ہم نے کھو دیا ہے اور طنزیہ انداز میں لکھا کہ "یہ دونوں چین کے ساتھ خوشحال مستقبل گزاریں”۔

عالمی منظرنامے میں چین کی بڑھتی ہوئی طاقت:

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب چین تیزی سے اپنی معاشی اور سیاسی طاقت کو بروئے کار لاتے ہوئے نئے بین الاقوامی اتحاد قائم کر رہا ہے۔ بھارت اور روس دونوں BRICS اتحاد اور شنگھائی تعاون تنظیم میں چین کے ساتھ تعاون کو فروغ دے رہے ہیں۔

روس اور چین کے تعلقات گزشتہ ایک دہائی میں خاصے گہرے ہو گئے ہیں، خاص طور پر یوکرین جنگ کے بعد، جب مغربی ممالک نے روس پر سخت پابندیاں عائد کیں۔ اس کے نتیجے میں روس کے لیے چین ایک اہم تجارتی اور عسکری شراکت دار بن کر ابھرا ہے۔

بھارت اور چین کے متنوع تعلقات:

اگرچہ بھارت اور چین کے تعلقات سرحدی تنازعات اور کشیدگی سے بھرپور ہیں، لیکن اقتصادی طور پر چین بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ بھارت BRICS میں چین اور روس کے ساتھ کھڑا ہے، جسے ٹرمپ اور دیگر مغربی مبصرین "امریکا مخالف بلاک” قرار دیتے ہیں۔

ٹرمپ کی پالیسی اور امریکی خارجہ تعلقات:

ٹرمپ نے اپنے پہلے دور صدارت (2017-2021) میں چین پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کرنا شروع کی تھیں، جنہیں وہ اپنے دوسرے دور اقتدار میں مزید سخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ بیان نہ صرف بھارت-امریکا تعلقات میں ممکنہ دراڑوں کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ امریکہ کی مستقبل کی خارجہ پالیسی کے ازسرنو ترتیب پانے کی ضرورت بھی ظاہر کرتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے