لاہور – مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس دھرتی کا بیٹا نوازشریف واپس آ رہا ہے، نواز شریف انتقام لینے نہیں عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے آ رہے ہیں۔
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف دور میں تیزی سے ترقی کا سفر جاری تھا، نوازشریف کی قیادت میں پی کے ایل آئی کو بنایا گیا، نوازشریف دور میں دانش سکول بنائے گئے، لاکھوں بچے، بچیوں کو وظیفے دیئے گئے، نوازشریف دور میں مفت ادویات ملتی تھیں، نواز شریف نے اندھیرے ختم کر کے دکھائے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف قوم کا معمار ہے جس نے سی پیک دیا، نوازشریف کو ایک سازش کے تحت ہٹایا گیا، پانامہ کیس نہیں اقامہ کیس میں نوازشریف کو سزا دی گئی، سازشی کردار کسی سے چھپے ہوئے نہیں، عوام کو ترقی کے سفر سے محروم کیا گیا، دن رات چور، ڈاکو کہا گیا اور معاشرے میں زہر گھول دیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے خاندان اور پارٹی پر الزامات لگائے گئے، مریم نواز، حمزہ شہباز جیلوں میں رہے، اگر ہمارے خلاف ثبوت ہوتے تو یہ سامنے لاتے، مجھ پر کمیشن لینے کا الزام لگایا گیا لیکن کچھ ثابت نہیں ہوا۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ نوازشریف کا جرم ہے کہ پنجاب کو پلوں، سڑکوں، موٹر وے سے بھر دیا، اگر یہ جرم ہے تو اس طرح کے جرم بار بار کرتے رہیں گے، نواز شریف دور میں 35 روپے کلو آٹا، 52 روپے کلو چینی تھی، آج مہنگائی عروج پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری 13 پارٹیوں کی اتحادی حکومت تھی، جب اقتدار سنبھالا تو پاکستان دیوالیہ ہونے جا رہا تھا، اگر پاکستان دیوالیہ ہو جاتا تو پھر سری لنکا کی طرح آٹا، چینی، ادویات لینے کے لیے لائنیں لگی ہوتیں، اس نتیجے میں ہماری سیاست قربان ہوئی لیکن ہم نے ریاست کو بچایا۔
شہباز شریف نے کہا کہ زندگی میں مشکلات آتی رہتی ہیں، مشکلات سے گھبرانا نہیں، خدا کو منظور ہوا تو نواز شریف 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پہنچےگا، نواز شریف اس قوم کا بیٹا اور بھائی ہے، وعدہ کرتا ہوں اللہ نے موقع دیا تو نواز شریف ملک کی قسمت بدلے گا۔
صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ مینار پاکستان جا کر نواز شریف کا استقبال کرنا ہے، نواز شریف آئے گا اور پاکستان بنائے گا، 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پہنچو، نواز شریف جب پاکستان پہنچے گا تو اپنا مقدمہ اللہ پر چھوڑے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے پارٹی لیڈرز کو کس طرح جیلوں میں بھجوایا گیا، برادر ممالک چین کے ساتھ تعلقات تباہ کر دیئے گئے، ہم نے دوبارہ تعلقات کو بحال کیا، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ تحریک انصاف نے کر کے توڑا تھا، اگر ہم نے قومی دولت کو یتیموں پر نہ خرچہ تو آپ کا ہاتھ اور میرا گریبان ہو گا، اگر پاکستان بنانا ہے تو نواز شریف کا ساتھ دو۔