قاہرہ – فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل نہیں کیا جا سکتا۔ اسرائیل کے غزہ پر مسلسل حملوں اور بمباری سے پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال پر ہونے والی بات چیت کے موقع پر فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ ہم تمام مشکلات اور چیلنجز کو اپنی سرزمین پر رہتے ہوئے برداشت کر سکتے ہیں، لیکن کسی بھی قسم کی منتقلی کو قبول نہیں کریں گے۔ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل نہیں کیا جا سکتا۔
مشرق وسطیٰ اور یورپ کے رہنما خطے کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کے لیے مصری دارالحکومت قاہرہ میں موجود ہیں، جہاں منعقدہ امن کانفرنس میں صہیونی ریاست کے فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ پر مسلسل حملوں میں ہونے والے بڑے جانی نقصان اور انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔
کانفرنس میں اردن کے شاہ عبداللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کو طاقت کے زور پر بے گھر کرنا، ان کی املاک تباہ کرنا جنگی جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب دنیا کو پیغام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ فلسطینیوں سے زیادہ اسرائیلیوں کی جان کی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو جان لینا چاہیے کو جو ریاست قبضے اور ناانصافی کی بنیاد پر قائم کی گئی ہو، وہ کبھی قائم نہیں رہ سکتی۔
مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مسئلے کا حل فلسطینیوں کو بے گھر کرکے نقل مکانی پر مجبور کرنا نہیں ہے، بلکہ ان کے جائز حقوق دلانا اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کی جبراً نقل مکانی کے خلاف ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی ہونی چاہیے اوراس کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں افراد کو شہید اور لاکھوں کو بے گھر کیا جا چکا ہے۔ اتنے بڑے انسانی بحران کو غیر معمولی امداد کی ضرورت ہے، جس کے مقابلے میں صرف 20 ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دینا ناانصافی ہوگی۔