پشاور – نگراں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد صوبائی کابینہ تحلیل ہو گئی اور صوبے کی نگرانی گورنر کو منتقل ہو گئی ہے۔ میڈیا کے مطابق نئے نگراں وزیراعلیٰ کے تقرر اور کابینہ تشکیل دیے جانے تک گورنر اختیارات کااستعمال کریں گے۔ نئے نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کے معاملہ پر قانونی ماہرین کنفیوژن کاشکار ہو گئے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کے لیے معاملہ سابق وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے پاس جائے گا۔ نگراں وزیراعلیٰ کا تقرر جلد کرنا ہوگا۔ صوبے کے آئینی سربراہ کا معاملہ ہے۔ سابق ویراعلیٰ اور اپوزیشن اتفاق نہ کرسکے تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس آئے گا۔ نگراں وزیراعلیٰ کی دوبارہ تقرری کا ایسا معاملہ پہلی بار سامنے آیا ہے۔
سابق اے جی شمائل بٹ کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 اے کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ کا تقرر وزیراعلیٰ اور اپوزیشن نے کرنا ہے۔ 3 روز کے اندر لیڈر آف دی ہاؤس اور لیڈر آف دی اپوزیشن نے بیٹھنا ہوگا۔ اگر نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہوا تو معاملہ کمیٹی یا پھر الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔آئین میں ایک ہی نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری کا طریقہ کار ہے، دوسرے نگراں وزیراعلیٰ کا نہیں۔ اب دیکھنا ہے اس معاملے کو کیسے حل کیا جاتا ہے۔